blog

تلاوت قرآن کے آداب کیا ہیں؟

  • Date:

    Jul 10 2019
  • Writer by:

    Social Media Dawateislami
  • Category:

    Quran


قرآن کا حق یہ ہے کہ اس پر ایمان رکھا جائے، اس کی تعظیم کی جائے، اس سے محبت کی جائے، اس کی تلاوت کی جائے، اسے سمجھا جائے، اس پر عمل کیا جائے اور اسے دوسروں تک پہنچایا جائے۔ ترغیب کے لئے یہاں ہم تلاوت قرآن کے چند ظاہری اور باطنی آداب ذکر کرتے ہیں تاکہ مسلمان قرآن عظیم کی اس طرح تلاوت کریں جیسا تلاوت کرنے کا حق ہے۔

تلاوت ِ قرآن کے ظاہری آداب:

قرآن مجید کی تلاوت کرنے والے کو درجِ ذیل 6ظاہری چیزوں کا خیال رکھنا چاہئے۔

(1)… با وضو ہو کر،قبلہ رو ہو کر ،مؤدب ہو کر اور عجز و انکساری کے ساتھ بیٹھے۔

(2)…آہستہ پڑھے اور ا س کے معانی میں غورو فکر کرے ،تلاوت قرآن کرنے میں جلد بازی سے کام نہ لے۔

(3)…دوران تلاوت رونا بھی چاہئے اور اگر رونا نہ آئے رونے جیسی شکل بنا لے ۔

(4)…ہر آیت کی تلاوت کا حق بجالائے ۔

(5)…اگر قراء ت سے ریاکاری کا اندیشہ ہو یا کسی کی نماز میں خلل پڑتا ہو تو آہستہ آہستہ تلاوت کرے۔

(6)…جہاں تک ممکن ہو قرآنِ پاک کو خوش الحانی کے ساتھ پڑھے۔

تلاوت ِ قرآن کے باطنی آداب:

قرآنِ کریم کی تلاوت کرنے والے کو درجِ ذیل 6باطنی چیزوں کا بھی خیال رکھنا چاہئے۔

(1)…قرآنِ مجید کی عظمت دل میں بٹھائے ۔

(2)…قرآنِ مجید پڑھنے سے پہلے اللہ پاک کی عظمت دل میں بٹھائے اور خیال کرے کہ یہ کس عظیم ذات کا کلام ہے اور میں کس بھاری کام کے لئے بیٹھا ہوں۔

(3)…قرآنِ کریم کے تلاوت کرتے وقت دل کو حاضر رکھے ،اِدھر اُدھر خیال نہ کرے ،برے خیالات سے دل کو آلودہ نہ کرے اور جو بے خیالی میں پڑھ چکا اسے از سرِ نو توجہ سے پڑھے۔

(4)…ہر حکم کے معنی میں غورو فکر کرے، اگر سمجھ میں نہ آئے تو اسے بار بار پڑھے اور اگر کسی آیت کے پڑھنے سے لذت محسوس ہو تو اسے پھر پڑھے کہ یہ دوبارہ پڑھنا زیادہ تلاوت کرنے سے بہتر ہے۔

(5)…جس طرح آیات کا مضمون تبدیل ہوتا رہے اسی طرح مضمون کے مطابق دل کی کیفیت بھی بدلتی رہے اور قرآن کے رنگ میں رنگتی جائے۔

(6)…قرآن مجید کی تلاوت اس طرح کرے کہ گویا یہ قرآن اللہ پاک کی بارگاہ سے سن رہا ہے اور خیال کرے کہ ابھی اس ذات کی جانب سے سن رہا ہوں۔(کیمیاء سعادت، اصل ہشتم قرآن خواندن، آدابِ تلاوت، ۲۴۱-۲۴۷، ملخصاً)

Share this post:

(0) comments

leave a comment